تذکرۂ حضرت قطب الاقطاب شیخ احمد بن سلیم چشتی البغدادی القادری
المعروف بہ حضرت شیخ صاحب ولیؒ یلارتی شریف ضلع کرنول اے ۔پی بعرفِ عام حضرت شیخ شاہ ولیؒ و حضرت شاہ ولیؒ)
اسم گرامی شیخ احمد معروف بہ شیخ صاحب ولیؒ والدِ محترم حضرت سلیم چشتی البغدادیؒ آپ حضرت سلیم چشتی کے اٹھارویں فرزند ارجمند ہیں۔ ۴؍سال کی عمر میں آپ کے والدِ محترم کا سایہ سر سے اُٹھ گیا۔ حضور غوث اعظمؓ کی ہدایت پر قطب کونین حضرت سید شاہ عبدالسلام صبغۃ اللہ المعروف بہ حضرت شاہ صاحب ولیؒ یلارتی شریف نے آپ کو متبنی بنالیا اور آپ کی پرورش اور سلوک کی تعلیم اپنی سرپرستی میں ہی عطا کی۔ بچپن ہی سے آپ جلالی مزاج کے تھے بے شمار کرامات کا ظہور ہوتا تھا۔ اپنے استاذِ محترم حضرت شاہ صاحب ولیؒ کے ہمراہ ارکاٹ و بیجاپور تشریف لائے۔ بیجاپور میں حضرت قطب الاقطاب سید شاہ محمد قادری نورِ دریاؒ سے بیعت و خلافت حاصل فرمائی اور آپ کے ہمراہ ۵۲۵ اولیاء کرام میں شاملِ رائچور تشریف لائے۔ جناب سدی عنبر خان صاحب والی شاہ ڈونگر مسلسل تین ماہ سے قلعہ کو فتح کرنے کی غرض سے شاہ ڈونگر پر حملہ آور ہوئے۔ قلعہ فتح نہ ہوا تو اپنے مرشدِ باصفا حضرت نورِ دریاؒ کی خدمتِ بابرکت میں حالات پیش کئے۔ حضرت نور دریاؒ نے اپنے دونوں مریدین و خلفاء حضرت قطب الکونین سید شاہ عبدالسلام صبغۃ اللہی قدس سرہ‘ اور حضرت قطب الاقطاب شیخ احمد بن سلیم چشتی البغدادی قدس سرہ کو قلعہ کی فتح یابی کے لیے روانہ فرمایا۔ حضرات محترم جانے کے بعد اچانک قلعہ فتح ہوگیا۔ سدی عنبر خاںؒ کے قبضہ میں آگیا۔ اسلام کا پیغام عام ہوا۔ بے شمار لوگ آپ کے دستِ حق پر اسلام قبول کئے۔ اپنے پیر و مرشد کی اجازت سے یلارتی شریف میں ہی سکونت اختیار فرمائی۔ آج بھی آپ کے آستانہ پر لاکھوں لوگ بالخصوص آسیب زدہ، بیمار، پریشان حال فیض یاب ہورہے ہیں۔
حضرت قطب الاقطاب شیخ صاحب ولیؒ ۲۵؍ربیع الاول ۱۰۸۴ھ وصال فرمایا۔ حضرت شہزادۂ غوث اعظمؒ سید شاہ طاہر قادری صاحب حضرت صاحبؒ ادونی نے آپ کے وصال شریف پر تاریخ بذریعہ قطعہ رقم فرمائی۔
شیخ صاحبؒ چوں کرد نقلِ مکاں
دوستانش فشا دہ در نالاں
سالِ تاریخ گفت چوں طاہر
قطب اقطاب رفت سوئے جناں
۱۰۸۴ھ
آپ کا عرس شریف ۲۵؍ربیع الاول منایا جاتا ہے۔ لاکھوں کی تعداد میں زائرین حاضر ہوتے ہیں۔ آپ کے سجادہ نشین شیخ المشائخ سید شاہ امام الدین قادری نورِ دریاؒ نے آستانۂ عالیہ تزئین فرمائی۔ آپ کے فرزند ارجمند حضرت الحاج سید شاہ محمد قادری نورِ دریا خلفِ اکبر آستانۂ عالیہ شیخ صاحب ولیؒ و شاہ صاحب ولیؒ کے صدر سجادہ نشین ہوئے اور اب صدر سجادہ نشین کے فرزند الحاج ڈاکٹر سید شاہ تاج الدین احمد قادری نور دریا سجادہ نشین ہیں۔ حضرات اقطابِ دکن کی سجادہ نشینی و تولیت اولادِ حضرتِ نور دریاؒ میں چلی آرہی ہے۔
پیش کشِ مضمون بالا : محمد نور اللہ آٹو انجینئرنگ ورکس سات کچہری روڈ رائچور۔کرناٹک
No comments:
Post a Comment