تاثرات مولانا ڈاکٹر غلام یحییٰ انجم
’’ممتاز ماہر تعلیم اور ہمدرد یونیورسٹی کے ریڈر مولانا ڈاکٹر غلام یحییٰ انجم ہندوستان کے اہم جامعات و مدارس بشمول جامعہ نظامیہ کی عظمت و شہرت علمی کا تذکرہ کرتے ہوئے رقمطراز ہیں۔
صوبہ اترپردیش کی طرح ہر صوبے میں کم و بیش دینی و تعلیمی مراکز ہیں جہاں سے اشاعت دین حق کا عمل شب و روز جاری ہے۔ تفصیلات میں نہ جاکر کچھ اہم مدارس کے اسماء ذیل میں دیئے جارہے ہیں جن کے کارناموں سے پورا ہندوستان متعارف ہے۔
راجستھان میں جامعۃ الہدایہ ، جئے پور اور دارالعلوم اسحاقیہ جودھپور، مدھیہ پردیش میں تاج المساجد بھوپال، دارالعلوم نوری اندور، مہاراشٹر میں جامعہ محمدیہ مالیگاؤں، دارالعلوم محبوب سبحانی، دارالعلوم محمدیہ ممبئی، مدرسہ اشاعت العلوم اکل کوادھولیہ، آندھراپردیش میں جامعہ نظامیہ، جامعہ اسلامیہ حیدرآباد، کیرالا میں مرکز الثقافۃ السنیۃ، کالی کٹ، جامعہ سعدیہ کا سرکوٹ، گجرات میں دارالعلوم انوار مصطفیٰ رضا جام نگر، دارالعلوم غوث اعظم پور بندر، بنگال میں مدرسہ عالیہ اور مدرسہ ضیاء الاسلام ہوڑہ، اڑیسہ میں مدرسہ قدوسیہ بھدرک، ٹاملناڈو میں دارالعلوم عمرآباد، بہار میں فیض العلوم جمشیدپور، دارالعلوم خیریہ نظامیہ سہسرام، مدرسہ اسلامیہ محی العلوم شکل ٹولی سیوان، مدرسہ قاسمیہ اسلامیہ کچہری روڈ گیا اور دارالعلوم احمدیہ سلفیہ دربھنگہ، خصوصی شہرت اور اہمیت کے حامل ادارے ہیں۔ اسی طرح ہندوستان کے دیگر صوبوں میں بھی دینی علوم و فنون کی اشاعت کے مراکز اور درسگاہیں ہیںجن کے بارے میں صحیح معلومات مدارس کی تفصیلات سے متعلق شائع ہونے والی کتابوں سے حاصل کی جاسکتی ہے‘‘۔
(دینی مدارس اور عہد حاضر کے تقاضے، ص ۵۹ ۔ ۶۰ مطبوعہ ۲۰۰۴ء)
٭٭
No comments:
Post a Comment